• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جلاؤ گھیراؤ پر جب بھی تحقیقات ہوگی ثابت ہوجائے گا یہ پری پلان تھا، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ پر جب بھی تحقیقات ہوں گی ثابت ہوجائے گا یہ پری پلان تھا، حیرت ہے اس ظلم پر کسی انسانی حقوق تنظیم کی آواز نہیں نکل رہی۔

انٹرنیٹ پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہی نہیں حمایتیوں کو بھی جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 10 ہزار سے زائد کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔ یہ لوگ ایک جادو کا لفظ کہہ دیں کہ تحریک انصاف میں نہیں ہو آپ رہا ہوجائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جیل میں قید کارکنوں کو کھانا نہیں دیا جارہا۔ وکلا سے ملنے نہیں دیا جارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر کے اطراف انٹرنیٹ کاٹ دیا گیا ہے تاکہ عوام تک پیغام نہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر یکطرفہ مؤقف چل رہا ہے۔ کارکن اور عہدیدار گھروں پر نہ رہیں کہیں چھپ جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کی تنظیموں کو ان خواتین پر ظلم نظر نہیں آیا۔ شیریں مزاری کو ایک سے دوسرے جیل، رہائی کے بعد بار بار گرفتار کیا گیا۔ شیریں مزاری بیمار ہیں وہ یہ سب برداشت نہیں کرسکتی تھیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے شکر کیا کہ شیریں نے ظلم سے خود کو بچانے کےلیے پارٹی چھوڑی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ صرف تحریک انصاف کو نقصان نہیں جمہوریت ختم کی جارہی ہے۔ پاکستان میں بنیادی حقوق ختم ہوچکے ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ 25 لوگ شہید کیے گئے۔ کیوں اب تک تحقیقات نہیں ہوئیں؟ یہ تحقیقات ہوں گی، آج نہیں کریں گے تو مستقبل میں ہوں گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرلیں کہ ملک میں اب پُرامن احتجاج کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا جو لوگ فیصلے کر رہے ہیں، انہیں نظر نہیں آرہا کہ ملک ڈوب رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو بہت کوشش کی بات کرنے کی یہ عجیب باتیں کرتے تھے کہ اکتوبر میں الیکشن کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس مذاکراتی کمیٹی کو سمجھا دیں میرے بغیر پاکستان بہتر ہو جائے گا تو میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو بتادیں کہ اکتوبر میں الیکشن کروانے میں پاکستان کا کیا فائدہ؟ کل کمیٹی کا اعلان کردوں گا کمیٹی کو بس یہ دو چیزیں بتادیں۔

انہوں نے کہا کہ این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ پر خفیہ معاہدہ کیا۔ کہا گیا معاہدہ خفیہ نہیں رکھتے تو برطانیہ میں کیس کرنا ہوگا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا کیس کرنے کے بعد گارنٹی نہیں کہ یہ منی لانڈرنگ ثابت ہو۔ ہمارے پاس دو آپشن تھے کیس کریں یا یہ 190 ملین پاؤنڈ اسی وقت پاکستان آجائیں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ہم خفیہ معاہدہ مان لیتے ہیں، پیسہ پاکستان آجائے گا۔ نیب کہہ رہا ہے کہ القادر ٹرسٹ اسپانسر کرنے پر فائدہ پہنچایا گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ سپریم کورٹ میں پڑے ہیں، نیب آج کہے غلط مد میں پیسہ آیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب جا کر برطانیہ میں کیس کرے اور منی لانڈرنگ ثابت کرے پیسہ ادھر چلا جائے گا۔ آپ کو یہ کیس کرنے سے کون روک رہا ہے کیا چیز روک رہی ہے؟

قومی خبریں سے مزید