لاہور(خصوصی نمائندہ) وزیر اعلی شہباز شریف نے روزے کے دوران شدید گرمی اور حبس کے باوجود ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال شیخوپورہ اور سستے رمضان بازار کا غیر اعلانیہ دورہ کیا۔ ٭ وزیراعلیٰ نے اپنی کوچ کے پیچھے بعض سرکاری گاڑیاں آنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر میں عام کوچ میں سفر کر سکتا ہوں تو افسروں کو بھی کوچ میں ہی آنا چاہیئے۔ آئندہ میرے ایسے دوروں کے دوران کوئی فالتو گاڑی نظر نہیں آنی چاہیئے جس پر گاڑیوں کو پیچھے روک دیا گیا ۔ ٭ وزیر اعلیٰ کے دورے کے دوران شیخوپورہ میں کسی بھی مقام پر ٹریفک نہیں روکی گئی اور وزیراعلیٰ کی گاڑی عام ٹریفک کے ساتھ چلتی رہی ٭وزیراعلیٰ نے رمضان بازار میں خریداری کے لئے آئے لوگوں سے ہاتھ ملایا اور ان سے اشیاءکی قیمتو ں او ر کوالٹی کے بارے میں دریافت کیا۔٭ وزیراعلیٰ شدید گرمی اور حبس کے باعث پسینے سے شرابور ہو گئے۔ ٭وزیراعلیٰ ہسپتال میں زیر علاج والدین کی شفقت سے محروم ہڈیوں کے مرض میں مبتلا بچے وسیم کی روداد سن کر آبدیدہ ہو گئے،انہوں نے بچے کے سر پردست شفقت رکھتے ہوئے کہا کہ وسیم کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی اور آپ کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے وسیم کے علاج معالجے کے حوالے سے وہاں موجود ڈاکٹرز سے بھی پوچھا اور اس ضمن میں ضروریات ہدایات بھی جاری کیں۔ ٭وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر عدنان قیصر کو دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف دیکھ کر کہا کہ اگر تمام ڈاکٹرز اسی جذبے سے اپنے فرائض سرانجام دیں تو ہمارے ہسپتالوں کی حالت بدل جائے۔ ٭