چین کا بنایا ہوا پہلا مسافر طیارہ بوئنگ اور ایئربس کو چیلنج کرنے کے لیے تیار ہے۔
چینی اخبار چائنہ ڈیلی کے مطابق، یہ C919 سنگل- آئل طیارے کو کمرشل ایوی ایشن کارپوریشن آف چائنا نے بنایا کیونکہ بیجنگ کی نظریں عالمی طیارہ ساز مارکیٹ میں داخل ہونے پر جمی ہوئی ہیں جہاں چین کا فرانس کی نامور طیارہ ساز کمپنی ایئربس اور امریکا کی بوئنگ کمپنی سے سخت مقابلہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق، چین کے پہلے تیار کردہ کمرشل طیارے نے اتوار کے روز شنگھائی ہونگ چیاؤ ایئر پورٹ سے اپنی پہلی اڑان بھری اور 130 مسافروں کے ساتھ دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں بیجنگ میں لینڈہوگیا۔ اس پرواز کو چین کی سرکاری چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے ذریعے چلایا گیا۔
حالانکہ کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن آف چائنا (COMAC) نے C919 کے بہت سے پرزے ڈیزائن کیے ہیں لیکن بشمول انجن اس کے کچھ اہم پُرزے اب بھی مغرب سے لائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمپنی اگلے پانچ سالوں تک ہر سال 150 نئے C919 طیارے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ طیارہ زیادہ سے زیادہ 3500 میل تک پرواز کر سکتا ہے اور اسے 158 سے 168 مسافروں کے سوار ہونے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن آف چائنا (COMAC) کا کہنا ہے کہ 1,200 سے زیادہ C919 جیٹ لائنرز کا آرڈر دیا گیا ہے اور چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کے ساتھ ان میں سے پانچ کوخریدنے کا معاہدہ ہے۔
اس طیارے نے چین کے صدر شی جن پنگ کی خواہشات کو بھی تقویت فراہم کی جن کا مقصد امریکا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے تکنیکی طور پر ملک کو خود کفیل بناناہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں چینی صدر شی نے بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں C919 بنانے والی ٹیم کی میزبانی کی اور اس گروپ کو بطور ملک کی ’ریڑھ کی ہڈی‘ اور ’قومی ہیروز‘ سراہا۔