سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈیو لیک انکوائری کمیشن کے خلاف گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عظمیٰ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے بینچ پر اعتراض کیا ہے، ججز کے خلاف وفاق نے تحریری درخواست دی ہے۔
حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ رجسٹرار آفس وفاقی حکومت کی درخواست کو رجسٹر کرے، آڈیو لیکس کمیشن کے جواب پر متعلقہ فریقین جواب جمع کرا سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریاض حنیف راہی کی کمیشن کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر آفس نے اعتراضات لگائے ہیں۔
حکم نامے میں عدالت کا کہنا ہے کہ ریاض حنیف راہی چاہیں تو اعتراض ختم کر کے توہینِ عدالت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
عدالتِ عظمیٰ کا اپنے حکم نامے میں کہنا ہے کہ آڈیو لیکس کمیشن کےخلاف مقدمے کی آئندہ سماعت 6 جون کو ہو گی۔