• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بشکریہ غیر ملکی میڈیا
بشکریہ غیر ملکی میڈیا

شمال مشرقی بحیرۂ عرب میں موجود ایکسٹریملی سیویئر سائیکلونک اسٹارم بپرجوائے کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے اور وہ ایکسٹریملی سیویئر سائیکلونک اسٹارم سے انتہائی شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے۔

سمندری طوفان بپرجوائے گزشتہ 12 گھنٹوں سے شمال اور شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کراچی کے جنوب میں 470 کلو میٹر دور ہے، جبکہ یہ ٹھٹھہ کے جنوب میں 460 کلو میٹر دور ہے۔

سمندری طوفان کے مرکز اور اطراف میں ہواؤں کی رفتار 140 سے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، طوفان کے مرکز و اطراف میں جھکڑ کبھی کبھی 170 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھو جاتے ہیں۔

طوفان کے مرکز کے اطراف سمندر میں شدید طغیانی ہے، جہاں لہریں 30 فٹ تک بلند ہو رہی ہیں، موسمیاتی سازگار ماحول سسٹم شدت برقرار رکھنے میں مدد کر رہا ہے۔

14 جون تک طوفان شمال کی جانب بڑھتا رہے گا، 14 جون کے بعد طوفان شمال مشرق کی جانب رخ کرے گا۔

15 جون کی دوپہر یا شام کو طوفان سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، اس موقع پر طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔

جنوب مشرقی ساحلی پٹی پر طوفان پہنچنے کے باعث آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔

جنوب مشرقی سندھ میں کچھ مقامات پر انتہائی شدید بارش بھی ہو سکتی ہے۔

ٹھٹھہ، سجاول ، بدین، تھر پارکر اور عمر کوٹ میں آج سے 17 جون تک گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ان علاقوں میں ہواؤں کی رفتار 80 سے 100 اور کبھی 120 کلو میٹر فی گھنٹہ بھی رہ سکتی ہے۔

کراچی اور حیدرآباد میں 14 سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہٰ یار اور میر پور خاص میں بھی 14 سے 16 جون تک موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے اس دوران ہوائیں 60 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔

یہ تیز ہوائیں کمزور عمارتوں، تعمیرات اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

طوفان کے دوران کیٹی بندر اور اس کے اطراف لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہو سکتی ہیں، ماہی گیر طوفان کے ختم ہونے تک 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جائیں۔

اس دوران بحیرۂ عرب میں شدید طغیانی رہے گی، ساحل پر لہریں بلند رہیں گی۔

قومی خبریں سے مزید