• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بپرجوائے: سمندر بپھرنے لگا، لہروں کا سائز بڑھ گیا

ٹوئٹر اینیمیڈ ویڈیو گریب
ٹوئٹر اینیمیڈ ویڈیو گریب

سندھ اور بلوچستان کے ساحل پر سمندری طوفان بپرجوائے کے اثرات نظر آنے لگے، سمندر بپھرنے لگا، لہروں کا سائز بھی بڑھ گیا۔

طوفان کے مرکز و اطراف میں 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک ہواؤں کے جھکڑ چل رہے ہیں۔

کیٹی بندر پر سمندر میں شدید طغیانی ہے، تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔

شہر کے حفاظتی بند پر دباؤ بڑھنے لگا، طوفان کا فاصلہ کیٹی بندر سے 275 کلو میٹر دور رہ گیا، سمندری طوفان کل کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔

سجاول میں تیز ہوائیں چلنے سے کچے مکانات کی چھتیں اڑ گئیں۔

دوسری جانب پاکستان نیوی کے غوطہ خوروں نے سمندر میں پھنسے درجنوں ماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد محفوظ مقام منتقل کر دیا۔

ساحلی علاقوں سے اب تک 64 ہزار سے زائد افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی عمل میں لائی گئی ہے۔

ہدایات کے باوجود بعض افراد اب بھی ساحلی علاقوں میں موجود اپنا گھر بار چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔

ٹھٹھہ، بدین، سجاول، ملیر کراچی بپرجوائے کے ٹریک پر

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ ٹھٹھہ، بدین، سجاول اور کراچی کا ضلع ملیر سمندری طوفان بپرجوائے کے ٹریک پر ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اربن فلڈنگ کا خطرہ برقرار ہے، کراچی میں سی ویو، ڈی ایچ اے کے رہائشی کل کا دن احتیاط سے گزاریں ،طوفان کی وجہ سے لوگوں کا انخلاء اختیاری نہیں، لازمی ہے۔

قومی خبریں سے مزید