بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چیئرمین فرزانہ راجہ نے کہا کہ پاکستان میں غربت کے خاتمے اور خواتین کی بہبود کے لیے شروع کیا جانے والا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام عالمی اداروں کی نظر میں پاکستان کا سب سے شفاف رفاعی پروگرام ہے جس کے ثمرات براہ راست عوام تک پہنچ رہے ہیں۔
فرزانہ راجہ نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے زیر اہتمام ’پاکستان میں غربت کے خاتمے اور خواتین کے حقوق‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام کسی ایک سیاسی پارٹی کا پروگرام نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کے عوام کی بہبود کا پروگرام ہے جسے کسی سیاسی مخالفت کی نظر نہیں ہونا چاہیے۔
اس تقریب میں ڈیلس سے تعلق رکھنے والی سیاسی، سماجی اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے دیگر بورڈ اراکین آفتاب صدیقی، بیرسٹر توصیف کمال اور راجہ مظفر بھی موجود تھے۔
فرزانہ راجہ کا مزید کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان میں غریب عوام کی بہبود کے لیے اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، اس پروگرام کو شروع کرنے میں انہیں کئی اندرونی و بیرونی مسائل کا سامنا رہا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ملک کے غریب عوام کو سیاست سے بالاتر ایک رفاحی پروگرام دیا جس کی تصدیق خود آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی ادارے کر چکے ہیں۔
اس موقع پر خواتین کی ترقی اور ان کے حقوق کے لیے سرگرم عالمی رفاحی تنظیم جینڈر سائیڈ اوئیرنیس پروجیکٹ کی صدر و بانی بیورلی ہل بھی موجود تھیں۔
اُنہوں نے اپنے ابتدائی خطاب میں کہا کہ جینڈر سائیڈ ایک عالمی مسئلہ ہے دنیا میں ہر سال 32لاکھ سے زائد خواتین جینڈر سائیڈ کا شکار ہو جاتی ہیں، ان میں 38 فیصد بچیاں قبل از پیدائش اسقاط حمل کے ذریعے قتل کر دی جاتی ہیں جبکہ 31 فیصد ضعیف العمر اور بیوائیں ہیں جو مناسب خوراک اور رہنے کے لیے جگہ نہ ہونے کے سبب موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں، 9 فیصد خواتین روک تھام کے قابل زچگی کی موت کا شکار ہوتی ہیں 13فیصد بچیاں چار سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی غفلت کے سبب موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
بیورلی ہل کا کہنا تھا کہ جینڈر سائیڈ کا شکار ہونے والی خواتین کی پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں ہلاک شدگان سے کہیں زیادہ ہے، دنیا کو اس سنگین مسئلے کا فوری حل تلاش کرناہو گا، یہ مسئلہ صرف ترقی پذیر ممالک کا نہیں ترقی یافتہ معاشروں کی خواتین بھی جینڈر سایئڈ کے سبب ہر لمحے موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرزانہ راجہ نے پاکستان میں خواتین ترقی اور بہبود کے لیے جو کوششیں کی ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔
ٹیکساس اسٹیٹ اسمبلی کے ممبر ٹیری میزا نے بھی فرزانہ راجہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں ٹیکساس اسٹیٹ اسمبلی کی طرف سے تعریفی سرٹیفکیٹ اور ٹیکساس کا پرچم پیش کیا۔
اس موقع پر راجہ زاہد اختر خانزادہ اور ڈاکٹر نسرین نے سندھ کے روایتی تحائف اجرک پیش کی۔
تقریب کے اختتام پر حاظرین نے فرزانہ راجہ سے سوالات بھی کیے جس کے انہوں نے تفصیلی جوابات دیئے اور حاضرین کو اپنی کتاب بھی پیش کی۔