عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشن گنگا ڈیم کیس کے تنازع پر عالمی عدالت نے بھارت کا پرمیننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کے دائرہ اختیار پر اعتراض مسترد کردیا۔
اٹارنی جنرل آفس کے ذرائع کے مطابق پرمیننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کے دائرہ اختیار پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کردی گئی اور عالمی ثالثی عدالت نے کشن گنگا ڈیم پر پاکستان کا کیس قابلِ سماعت قرار دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بین الاقوامی ثالثی عدالت پاکستان کے دعوے کی میرٹ پر سماعت شروع کرے گی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ثالثی عدالت کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کے ڈیزائن پر تنازع کے تعین کا اختیار رکھتی ہے۔
2007 میں کشن گنگا ڈیم پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شروع ہوا تو پاکستان کو پانی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی جس پر پاکستان نے پانی کی فراہمی کے معاملے پر بھارت کے خلاف عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
پاکستان نے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی بنیاد پر عالمی ثالثی عدالت میں کیس دائر کیا تھا۔
عالمی ثالثی عدالت نے 2013 میں بھارت کو کشن گنگا پراجیکٹ ڈیزائن میں مشروط تبدیلی کی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ بھارت نے کشن گنگا ڈیم کیس کو عالمی ثالثی عدالت کے دائرہ اختیار سے نکالنے کی درخواست کی تھی۔