وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر بلال اظہر کیانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بیرونی قرض میں اضافہ نہیں ہوا، پاکستان کے بیرونی قرض میں 6.3 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ مالی سال 2023 کے پہلے11 ماہ میں قرض میں 5.2 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، پاکستان کے بیرونی قرض میں 6.3 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ جون 2022 میں پاکستان کا بیرونی قرض 81.9 ارب ڈالر تھا، مئی 2023 میں بیرونی قرض کم ہوکر 76.7 ارب ڈالر ہوگیا۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تباہ کن دور میں بیرونی قرض میں 17.8 ارب ڈالر یعنی 28 فیصد کا اضافہ ہوا، ن لیگ حکومت کے اختتام پر جون 2018 میں بیرونی قرض 64.1 ارب ڈالر تھا، پی ٹی آئی 4 سال کے بعد جون 2022 میں قرض 81.9 ارب ڈالر تک بڑھا گئی۔
بلال کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے قرض میں 24289 ارب روپے یعنی 97 فیصد کا ریکارڈ اضافہ کیا، جون 2018 میں مجموعی حکومتی قرض 24953 ارب روپے تھا، چار سال میں پی ٹی آئی نے عوام کو صرف مہنگائی، بے روزگاری اور غربت دی، پی ٹی آئی نے چار سال میں پاکستان کے مجموعی حکومتی قرض کو دُگنا کیا۔