آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیش نہ ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ چیئرمین نیب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کر دی گئی۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 14 نوٹس بھجوائے گئے لیکن وہ صرف دو مرتبہ پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے اب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نئے نیب آرڈیننس کے تحت عثمان بزار کو دوران انکوائری بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
نیب لاہور نے آج بھی عثمان بزدار کو طلب کر رکھا تھا، وہ خود تو نہیں آئے، اپنا وکیل بھجوا دیا۔ سابق وزیر اعلیٰ کے وکیل نے نیب لاہور میں پیش ہوکر درخواست پیش کی، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ عثمان بزدار نیب لاہور میں پیش نہیں ہو سکتے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے عثمان بزدار کے وکیل سے جواب وصول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ عثمان بزدار کو ذاتی حیثیت میں اپنے خلاف الزامات سے متعلق ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔ وہ خود پیش ہو کر جواب داخل کریں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات، تقرر و تبادلوں اور ٹھیکوں میں بے ضابطگی کا کیس چل رہا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عثمان بزدار سمیت ان کے خاندان پر 9 ارب روپے سے زائد اثاثہ جات غیر قانونی طریقے سے بنانے کا کیس زیر تفتیش ہے۔