ایران میں گلوکار توماج صالحی کو حکومت مخالف احتجاجی مظاہرین کی حمایت پر 6 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
33 سالہ گلوکار و موسیقار پر دیگر کئی الزامات تھے لیکن انہیں ’محارب‘ کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے، عام طور پر اس الزام میں پھانسی کی سزا بھی دی جاتی ہے۔
توماج پر دیگر الزامات میں سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کی بےعزتی کرنے کا الزام بھی تھا۔
توماج کے پرستاروں نے کئی موقعوں پر اس بات کا اظہار کیا تھا کہ انہیں پھانسی کی سزا ہوسکتی ہے۔
ان کی وکیل روزا اعتماد انصاری نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ گلوکار کو سزائے قید پوری کرنے کے بعد دو سال تک موسیقی سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس عرصے میں وہ ملک بھی چھوڑ کر نہیں جاسکیں گے۔
واضح رہے کہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں توماج صالحی نے بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت مخالف بیانات دیے تھے۔
انہیں پچھلے سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا، حکام کا موقف تھا کہ انہیں بیرون ملک جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔