چین کے وزیر خارجہ وینگ ای اور ان کے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن نے آج جکارتا میں آسیان سمٹ کی سائیڈ لائن پر ملاقات کی۔
ایک مہینے سے بھی کم عرصے میں ہونے والی ملاقات میں بلنکن نے چین کی طرف سے امریکی سسٹمز کی ہیکنگ کا معاملہ اٹھایا، ایک روز قبل ہی مائیکروسافٹ نے کہا تھا کہ چین کے حمایت یافتہ ہیکرز امریکا کی سرکاری ایجنسیز کے ای میل اکاؤنٹس تک پہنچ گئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ دو ٹوک اور تعمیری بات چیت میں مشترکہ تعاون اور اختلافات پر بھی بات چیت کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات چین کے ساتھ رابطے کھلے رکھنے کی کوششوں کا حصہ ہے، ہم چین کو مختلف معاملات پر امریکی مفادات سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں اور اس مقابلے کو ذمہ داری کے ساتھ مینیج کرنا چاہتے ہیں تاکہ غلط فہمی اور غلط اندازے نہ لگائے جائیں۔
چینی وزیر خارجہ نے روس کے وزیر خارجہ سے علیحدہ ملاقات کی، وینگ نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے سربراہانِ مملکت کی طرف سے کیے گئے اتفاق پر عمل پیرا رہیں، اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں جاری رکھیں اور اسٹریٹجک رابطوں کو مستحکم کریں۔
چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور روس جائز مفادات کے تحفظ اور پرامن بقائے باہمی کے راستے پر کاربند رہنے کیلئے ایک دوسرے کی پرزور حمایت کرتے ہیں۔