سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا، ہم نے 15 ماہ میں لوگوں کی معاشی مشکلات کم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر معاشی پالیسیوں کے تسلسل کا معاہدہ کرنا چاہیے، وزیرِ اعظم آگے بڑھ کر کام نہ کرتے تو ملک کو معاشی حوالے سے بہت نقصان ہوتا۔
حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ معاشی ایجنڈے کو آئندہ 10 سال کے لیے آئینی تحفظ حاصل ہونا چاہیے، کسی نے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے کھلواڑ کیا تو ملک کو نقصان ہو سکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کو توڑ کر ملکی معیشت کو بھنور میں ڈالا، ملک کا مستقبل شفاف انتخابات میں پنہاں ہے، حکومت آئینی مدت پوری کر کے چلی جائے گی پھر انتخابات ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا، انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں، اس ملک کا مستقبل شفاف انتخابات میں ہے۔
سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت نے 15 ماہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی غلطیان سدھارنے کی کوشش کی، عوام کو ریلیف ملے گا تو ان کا سسٹم پر اعتماد بڑھے گا، موجودہ حکومت نے مشکل فیصلے کر کے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، معاشی پالیسیوں میں تسلسل سے ہی ملک میں استحکام آئے گا، 9 مئی جیسی سرگرمیاں اس وقت رکیں گی جب مجرموں کو سزائیں ملیں گی، 9 مئی واقعات میں ملوث تمام کرداروں کی شناخت ہو چکی، انہیں کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ عوام کے ساتھ کھڑی ہے، اگر آئی ایم ایف معاہدہ بحال نہ ہوتا تو پتہ نہیں کتنی تباہی ہوتی، عبوری حکومت کا اولین فرض بروقت انتخابات کرانا ہے۔f