پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت کے وزیراعظم شہباز شریف نے مشکل معاشی حالات میں اہم فیصلے کیے۔
سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عواض العسیری نے شہباز شریف حکومت سے متعلق عرب نیوز میں مضمون لکھ دیا۔
اپنے مضمون میں سابق سعودی سفیر نے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں پاکستان، جی سی سی کے درمیان شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مشکل معاشی حالات میں اہم پالیسی فیصلے کیے۔ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر کے ساتھ سرمایہ کاری اور گہرے تجارتی تعلقات کے فروغ میں کامیاب ہوئے۔
ڈاکٹر علی عواض العسیری نے مضمون میں یہ بھی لکھا کہ جی سی سی کی سرکردہ معیشتوں نے پاکستان کی معاشی بحالی و استحکام میں حصہ ڈالنے پر آمادگی ظاہر کی۔
اُن کا لکھنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ معاشی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات کو ترجیح دی۔
سابق سعودی سفیر نے یہ لکھا کہ خلیجی ممالک پاکستانی تارکین وطن کا دوسرا گھر ہیں، شہباز شریف کو گزشتہ برس اپریل میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اہم چیلنجز کا سامنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو ڈیفالٹ کے دہانے پر موجود ملک ورثے میں ملا، جی سی سی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے۔
ڈاکٹر علی عواض العسیری نے مضمون میں بتایا کہ موجودہ سول ملٹری قیادت جی سی سی ممالک کے ساتھ معاشی شراکت داری کو اہم سمجھتی ہے، شہباز شریف کی کاوشوں سے تباہ حال پاکستانی معیشت جلد بہتری کی طرف گامزن ہو گی۔