امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بہاولپور یونیورسٹی میں منشیات کے استعمال کا اسکینڈل سامنے آیا۔ اس واقعہ نے بہت سے سوالات کھڑے کیے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ طلبا یونین نہ ہونے کی وجہ سے طلبا سیاست ختم ہوگئی ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ بہاولپور یونیورسٹی کے واقعہ کو ٹیسٹ کیس بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بہاولپور یونیورسٹی کے واقعے پر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ اس واقعے پر حکومت تحقیقاتی کمیشن بنائے۔ نگراں حکومت کا ایک ہی کام ہے کہ وہ شفاف انتخابات کرا دے۔
سراج الحق نے کہا کہ پتا نہیں کس کے کہنے پر نگراں حکومت کے اختیارات میں اضافے کا بل آیا۔ پنجاب کی نگراں حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت کا تسلسل ہے، انہوں نے 46 ارب روپے ترقیاتی کاموں کے لیے جاری کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے اختیارات میں اضافہ ایک سازش ہے۔ 46 ارب روپے قومی اسمبلی ارکان کو جاری کرنا الیکشن خریدنے کا حربہ ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ یہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی غلام حکومتیں ہیں۔ ان کے ظلم اور جبر کی وجہ سے آج ہمارے سارے ادارے مفلوج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ہوتے ہوئے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی بڑھی۔ ملک میں 13 جماعتوں کی ناکام ترین حکومت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا مہنگائی اور بیروزگاری میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ عوام کو بیدار کرنے کیلیے پہلا جلسہ 30جولائی کو چکدرہ میں کرینگے۔ قرضہ لینے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے جاتے جاتے مزید ڈرون حملے کیے اور تین بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ اب لوگوں کے لیے بجلی کا بل ادا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا کسی جماعت کے ساتھ کہیں بھی کوئی اتحاد نہیں۔ ہم اپنے منشور، جھنڈے اور ترازو کے ساتھ الیکشن میں جائینگے۔