وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) معاہدوں سے دنیا نے پاکستان کو سرمایہ کاری کی نظر سے دیکھنا شروع کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ اپریل 2015ء میں سی پیک معاہدے ہوئے، جس کے بعد دنیا نے پاکستان کو سرمایہ کاری کی نظر سے دیکھنا شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 3 سال کی ریکارڈ مدت میں 25 ارب ڈالر کے معاہدوں کی منظوری دی گئی، سی پیک کے تحت تھر کول کو پاکستان کے لیے استعمال میں لایا گیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ نے مزید کہا کہ تھرکول منصوبے سے پاکستان کو سستی بجلی کا حصول ممکن ہوا، چین کی 25 ارب ڈالر سرمایہ کاری سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے تحت ہزاروں طلبا چین جا کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ موجودہ وقت میں چین کے نائب وزیراعظم کا دورہ انتہائی اہم ہے، چین کے نائب وزیراعظم سی پیک کے معماروں میں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی کوششوں سے دنیا آج پھر پاکستان کی طرف متوجہ ہوئی ہے، ایران سے گوادر کےلیے بجلی کا منصوبہ موجودہ حکومت نے 10 ماہ میں مکمل کرلیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چشمہ نیو کلیئر پلانٹ کے لیے بھی چین سرمایہ کاری کر رہا ہے، مشکل وقت میں چین کا پاکستان کا ساتھ دینا کبھی نہیں بھول سکتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون منصوبے پر چین کے ساتھ بات چیت جاری ہے، امید ہے منصوبے کا رواں سال آغاز ہوجائے گا۔