وزیراعظم شہبا زشریف نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور پارٹی قائد نواز شریف ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کے دوران شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ سے متعلق ن لیگ میں چل رہی چہ مگوئیوں پر جواب دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اگر اگلہ الیکشن جیتی ہے تو وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہوں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ الیکشن 2023ء میں پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) سمیت تمام اتحادی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، وہاں مسلم لیگ (ن) اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمارے 15 ماہ میں پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل گیا، اس دوران ہم نے ملک کا کھویا ہوا وقار بحال کیا اور روس سے سستا تیل خریدا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافہ کیا، پنشن میں ساڑھے 17 فیصد بڑھائی جبکہ ہماری حکومت نے بڑے بزنس ہاؤسز پر سپر ٹیکس لگایا، کارپوریٹ سیکٹربہت حد تک ٹیکس دیتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، نوازشریف کو سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں سزا دلوائی گئی، آج سازش بے نقاب ہوچکی ہے، سب چہرے سامنے آچکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر کام کے لیے وقت مقرر ہے، جن لوگوں نے ملک کے خلاف سازش کی ان کا احتساب ہونا چاہیے، نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک گئے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کے علاج کےلیے میڈیکل بورڈ چیئرمین پی ٹی آئی نے بنایا تھا، نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے، اللّٰہ نے چاہا تو پارٹی سربراہ چند ہفتوں میں پاکستان ہوں گے اور قانون کا سامنا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں تبدیلیاں اس لیے کی گئیں کہ ملک آگے چلے، بعض سیاستدان اور سرکاری افسران قانون کے مطابق بھی کام کرنے کو تیار نہیں نیب کی وجہ سے ڈرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ افسران ڈرتے ہیں کل کو ٹھیک کام بھی کیا تو نیب ان کو پکڑ کر رسوا کرے گا، کاروباری افراد نے نیب کی وجہ سے سرمایہ لگانا بند کردیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پاکستان، پاک فوج اور آرمی چیف کے خلاف سازش تھی، جس کے سرغنہ چیئرمین پی ٹی آئی تھے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اس کے حواری، سیاسی جتھہ، کچھ فوجی اور ان کے خاندان کے افراد بھی شامل تھے، 9 مئی کو یہ سازش کی گئی تھی کہ پاکستانی فوج کا تختہ الٹ دیں، جس سے ملک میں انتشار اور خانہ جنگی ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم یہ ساری باتیں معلومات کی بنیاد پر کر رہا ہوں، جن لوگوں نے شہری تنصیبات پر حملے کیے، ان پر اے ٹی سی کے تحت مقدمات ہوں گے۔