• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تشدد کا شکار بچی بہتر ہونے پر کہتی ہے گھر جانا ہے، پروفیسر الفرید ظفر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسر الفرید ظفر نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تشدد کا شکار ہونے والی بچی بہتر ہونے پر کہتی ہے کہ میں ٹھیک ہوں اور گھرجانا چاہتی ہوں، اچانک بچی غنودگی کی کیفیت میں چلی جاتی ہے۔

جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے الفرید ظفر نے کہا کہ تشدد کا شکار ہونے والی گھریلو ملازمہ رضوانہ کی طبیعت کبھی ٹھیک کبھی خراب ہو جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ 2 روز رضوانہ کے لیے اہم ہیں، طبیعت بگڑنے پر رضوانہ کو آکسیجن لگانا پڑتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ میں ہم نے ماہرنفسیات کو بھی شامل کیا ہے، میڈیکل بورڈ دس رکنی تھا، اب تیرہ رکنی کردیا ہے، بچی کی روز کونسلنگ ہوتی ہے، پولیس نے تحقیقات کرنا ہے کہ اصل معاملات کیا تھے۔ 

پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا ہے کہ رضوانہ کچھ نہ کچھ کھا پی رہی ہے، زہر کا ٹیسٹ کرنے کے لیے نمونے فرانزک کو بھیج دیے ہیں۔

پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج نے بتایا ہے کہ رضوانہ کے سر اور کمر کے زخموں میں بہتری آرہی ہے، اس کا ایکو ٹیسٹ ٹھیک آیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچی کی ادویات میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 7 روز سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

قومی خبریں سے مزید