چینی صدر شی جن پنگ نے 31 جولائی کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب کے نام تہنیتی پیغام بھیجا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے تہنیتی پیغام میں نشاندہی کی کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو (بی آر آئی) کا اہم ترین اولین منصوبہ ہے۔ 2013 میں اس کے افتتاح سے لیکر اب تک دونوں ممالک مشترکہ مشاورت، مشترکہ تعمیر اور مشترکہ شیئرنگ کے اصولوں کے مطابق سی پیک منصوبوں کی تعمیر کو آگے بڑھا رہے ہیں اور متعدد ابتدائی ثمرات حاصل کیے گئے ہیں، جن کی بدولت نہ صرف پاکستان کی اقتصادی و سماجی ترقی کو نئی قوت محرکہ ملی بلکہ خطے میں باہمی رابطے اور انضمام کے عمل کے لیے اچھی بنیاد ڈالی گئی ہے۔
پیغام میں چینی صدر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری چین اور پاکستان کے درمیان چار موسموں کی دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت بن گئی ہے۔ یہ راہداری دونوں ممالک کے درمیان نئے دور میں قریب تر چین پاک ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے میں اہم حمایت بھی فراہم کر چکی ہے۔
صدر شی نے اس با ت پر زور دیا کہ مستقبل میں چین پاکستان کے ساتھ ملکر اعلیٰ معیاری، پائیدار اور عوام دوست اہداف پر قائم رہتے ہوئے منصوبہ بندی اور انتظامات کو بہتر بنانے اور تعاون کو توسیع دینے کا خواہاں ہے تاکہ سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کے اعلیٰ معیار کے ساتھ مشترکہ تعمیر کے شعبے میں ایک مثالی منصوبہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں، چین ہمیشہ ثابت قدمی سے پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہاتھ میں ہاتھ اور شانہ بہ شانہ ہماری آہنی دوستی کو فروغ دیتے ہوئے ترقی اور سلامتی کو بہتر انداز میں مربوط کرے گا۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم بہتر معیار کے ساتھ وسیع تر پیمانے پر مزید گہرا تعاون کرتے ہوئے چین پاک آل ویدر اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کو نئی بلندی تک پہنچائیں گے اور دونوں ممالک نیز خطے کے امن و خوشحالی کے لیے مزید خدمات سرانجام دیں گے۔