پشاور سول سیکریٹریٹ پی اینڈ ڈی دفتر میں سابق وزیر ریلیف اقبال وزیر اور چیف رورل ڈیولپمنٹ کےدرمیان تلخ کلامی ہوئی۔
اقبال وزیر نے چیف رورل ڈیولپمنٹ حامد نوید سے اپنی ترقیاتی اسکیمیں اے ڈی پی میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔
چیف رول ڈیولپمنٹ حامد نوید نے کہا کہ اقبال وزیر ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ پلان کے لیے فنڈز مانگ رہے تھے، ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز پر الیکشن کمیشن نے پابندی لگائی ہے، معذرت کرنے پر اقبال وزیر سیخ پا ہوئے، گالم گلوچ کی، اقبال وزیر کے ساتھ مسلح افراد بھی تھےجنہوں نے مجھ پر حملہ کیا۔
حامد نوید نے کہا کہ اقبال وزیر نے اپنے لوگوں کے ساتھ مجھ پر تشدد کیا، جس سے میرا چہرہ بھی زخمی ہوگیا، اقبال وزیر نےسیکرٹری پی اینڈ ڈی کے ساتھ بھی تلخ کلامی کی، ہم پر تشدد کرنے پر ملازمین اور ایسوسی ایشن والوں نے احتجاج کیا، جس کے بعد پولیس اور دیگر حکام پر مشتمل جرگہ میں اقبال وزیر نے معافی مانگ لی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق صوبائی وزیر ریلیف اقبال وزیر کا جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پی این ڈی حکام مجھ سے 12 فیصد کمیشن مانگ رہے تھے۔ کمیشن نہ دینے پر چیف رورل ڈیولپمنٹ کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کینٹ اور ایس پی سیکیورٹی سول سیکریٹریٹ کی مداخلت پر دونوں فریقین کے مابین صلح ہوگئی اور ایک دوسرے کو گلے لگایا۔