• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 منظور کرلیا

قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 منظور کرلیا، امن عامہ کا مسئلہ پیدا کرنے، ریاست کے خلاف کام کرنے والا جرم کا مرتکب ہوگا۔

وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے بل کو ضمنی ایجنڈے کے طور پر پیش کیا۔

بل کے مطابق ممنوعہ جگہ پر حملہ کرنے یا نقصان پہنچانے والا شخص جرم کا مرتکب ہوگا۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ ملک کے اندر یا باہر سے دستاویزات یا معلومات تک غیر مجاز رسائی جرم تصور کی جائے گی۔

ریاستی مفادات کے خلاف کام کرنے والے کے خلاف کارروائی اسی ایکٹ کے تحت ہوگی، جرم کے مرتکب فرد کو 3 سال قید، 10لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل کے مطابق انٹیلیجنس ایجنسیاں کسی بھی وقت بغیر وارنٹ کسی بھی جگہ داخل ہوسکتی ہیں۔

تفتیشی افسر ایف آئی اے کا آفیسر ہوگا، تقرری ڈی جی ایف آئی اے کرے گا، ضرورت پڑنے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی جاسکے گی۔

بل کے متن میں مزید کہا گیا کہ سیکرٹ ایکٹ کے جرائم خصوصی عدالت کو بھیجے جائیں گے، خصوصی عدالت 30 دن کے اندر سماعت مکمل کرکے فیصلہ کرے گی۔

بل کی کاپیاں فراہم کیے بغیر ضمنی ایجنڈے میں اچانک منظور کروانے پر متعدد ارکان اسمبلی نے احتجاج کیا۔

قومی خبریں سے مزید