سینیٹ میں دھڑا دھڑ قانون سازی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رضا ربانی نے کڑی تنقید کی ہے، رضا ربانی نے احتجاجاً ایجنڈے اور بلز کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔
اپنے خطاب میں رضا ربانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے مجھے سینیٹ میں نہیں راجواڑے میں بھیجا گیا ہے۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان کے ہاتھ بندھے ہیں اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی ہے۔
اجلاس میں حکومتی اتحاد میں شامل جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بھی دھڑا دھڑ بلز کی منظوری پر کڑی تنقید کی۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر قانون سازی اس طرح کرنی ہے تو ایوان سے واک آؤٹ کروں گا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت اقتدار کے آخری ایام میں طوفانی رفتار سے قانون سازی کرنے میں مصروف ہے، صرف 2 روز میں قومی اسمبلی سے 53 قوانین منظور کروائے گئے۔
اکثر بلز ایسے ہیں جن سے ارکان تک کو لاعلم رکھا گیا، حکومت نے قومی اسمبلی سے جمعرات 27 جولائی کو 24 اور جمعہ 28 جولائی کو 29 بلز منظور کروائے۔
ایوان بالا سینیٹ بھی 24 جولائی سے اب تک 13 بل منظور کر چکا ہے۔