پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان دوستی پر مبنی پہلی چین، پاک فیچر فلم Bathi GIRL کا پریمئیر پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں ہوا۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے قومی ورثہ و ثقافت سردار محمد عرفان ڈوگر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
رنگا رنگ تقریب میں ہنرکدا فلم اینڈ میڈیا کے سربراہ جمال شاہ، چائنا ایمبیسی کے کلچرل کونسلرسمیت فلم کی کاسٹ نے شرکت کی۔
پارلیمانی سیکریٹری نے اپنے مختصر ریمارکس میں کہا کہ پاک چین فنکاروں نے دو دوست ممالک اور اس کی بھرپور ثقافتوں کی حقیقی تصویر پیش کرتے ہوئے امن کے حقیقی سفیر ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے ہنرکدا فلم کی پہلی مشترکہ پروڈکشن فلم بنانے کی کوشش کو سراہا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چائنہ ایمبیسی کے کلچرل قونصلر نے کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطہ قائم کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں حکومتیں میگا پروجیکٹ کی کامیابی کے لیے جرات مندانہ اقدامات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی کامیابی اور ثقافتی روابط کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے عوام کی حمایت ناگزیر ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمال شاہ نے کہا کہ جہاں ہم پاکستان اور چین، پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی پہلی دہائی کا جشن منا رہے ہیں، وہیں سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی پہلی پاک،چین مشترکہ پروڈکشن فلم BA'TIE GIRL ہے۔
انہوں نے کہا کہ BA’TIE GIRL پہلی چین،پاک فیچر فلم ہے، جو پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان دوستی پر مبنی ہے۔ جمال نے کہا کہ یہ فلم چائنا فلم ایڈمنسٹریشن اور ہنرکدا فلمز آف پاکستان نے تیار کی ہے۔
BA'TIE GIRL، پاکستان کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی ایک نوجوان، پرجوش لڑکی کی کہانی ہے ، جس کے ذہن میں فٹ بال کے خواب اور ہنر ہے۔
یہ ایک نوجوان لڑکی کو بااختیار بنانے کی کہانی ہے۔
ان کی کہانی، بالکل اسی طرح، جیسے ’’پاک چن دوستی‘‘ ہمدردی اور ترقی سے بھری ہوئی ہے۔
فلم میں فٹ بال کو سماجی تبدیلی کے محرک کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔
کھیلوں نے ہمیشہ پورے شہروں، صوبوں اور قوموں کو اکٹھا کیا ہے۔ فلم کا پلاٹ دو خواتین کی پیروی کرتا ہے، ایک پاکستانی نوجوان، 13 سالہ ناسا، جو فٹ بال کا شوق رکھتی ہے اور لو یو، جو کہ ایک زمانے میں چین کی مشہور خاتون فٹبالر ہے جو اب پاکستان میں آباد ہے، جن کا تجربہ اور عزم ناسا کے خوابوں کے پروں کی حیثیت رکھتا ہے۔
فلم خوبصورتی سے دو ملی جلی نسلوں سے بنی ایک کمیونٹی کی تصویر کشی کرتی ہے اور کس طرح دونوں متضاد ثقافتیں نہ صرف پرامن طور پر ایک ساتھ رہ سکتی ہیں، بلکہ کمیونٹی میں خوشی، جوش اور آسودگی بھی لاتی ہیں۔
پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) اسلام آباد میں اگست کو باضابطہ ریلیز ہونے کے بعد یہ فلم اسلام آباد کلب اور 7 اگست کو بحریہ ایرینا کے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔