پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی قانونی ٹیم کے وکلاء کے خلاف اٹک میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ شیر افضل مروت اور عمیر خان نیازی کے خلاف تھانہ اٹک سٹی میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ میں کارسرکار میں مداخلت اور سرکاری اہلکار کا یونیفارم پھاڑنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی دفعات بھی شامل ہیں۔
مقدمہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک افضال احمد وڑائچ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق گزشتہ رات 8 بج کر 40 منٹ پر بذریعہ کنٹرول روم اطلاع ملی، عمیر خان نیازی اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر وصول کرانے آئے تھے، اس دوران شیر افضل مروت بھی پولیس پکٹ پر پہنچ گئے، دونوں کو ملاقات ختم ہونے کا بتایا تو مجھ پر حملہ آور ہو گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دونوں وکلاء چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتے تھے، دونوں وکلاء وکالت ناموں پر دستخط کرنا بھی چاہتے تھے، وکلاء کو بتایا بھی گیا کہ اب جیل لاک اپ ہو چکی ہے، ملاقات نہیں کرائی جا سکتی، وکلاء نے منشی کی سرکاری یونیفارم پھاڑ دی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔