سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی آڈیو لیکس درخواست پر سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔
جسٹس بابرستار نے آڈیوٹیپس کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے آڈیو ٹیپ کی قانونی حیثیت کے بارے میں جواب طلب کرتے ہوئے 4 ستمبر تک جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے وزیراعظم کے سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع کو جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم کے سیکریٹری اور وزارتِ داخلہ و دفاع کے سیکرٹریز بیانِ حلفی بھی جمع کروائیں گے۔
عدالت کا حکم ہے کہ جو تفصیلی رپورٹ سیکرٹریز نے جمع کروانی ہے ان کی درستگی کے بیان حلفی جمع کروائیں۔
عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ جواب 31 مئی کے آرڈر میں اٹھائے گئے سوالات کو مدِنظر رکھ کرجمع کروائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں لکھا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا اٹارنی جنرل موجود نہیں تو کچھ وقت دیا جائے۔
حکم نامے میں یہ بھی لکھا ہے کہ وفاقی حکومت کا پہلے سے جمع کروایا گیا جواب31 مئی کے آرڈر کے مطابق نہیں۔
عدالت نے وزیراعظم کے سیکریٹری اور وزارتِ دفاع و داخلہ کے سیکرٹریز کو 18 اگست کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔
واضح رہے کہ نجم الثاقب نے پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے جبکہ عدالت نے نجم الثاقب کی پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کو معطل کیا ہوا ہے۔