اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے شاہ محمود قریشی کو مزید 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں بند کمرے میں سائفر کیس کی سماعت جج ابوالحسنات نے کی۔
چار دن کا ریمانڈ پورا ہونے پر شاہ محمود کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
دوران سماعت ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کے مزید 9 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
وکیل شعیب شاہین نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
اس دوران شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل مکمل کیے جبکہ سائفر کیس کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے بھی دلائل دیے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر جلسے میں لہرایا جبکہ شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ سائفر کی کئی کاپیاں ہوسکتی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے عدالت میں بیان دیا کہ اُس وقت کے وزیراعظم کو سائفر سے متعلق بتا دیا تھا، سائفر چوری نہیں کیا، بطور وزیرِ خارجہ سائفر کو وزارتِ خارجہ کو بھیج دیا تھا۔