• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ جڑانوالہ کے 3 مرکزی ملزمان کو پکڑ لیا، آئی جی پنجاب

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ کے تانے بانے دشمن انٹیلی جنس ایجنسی سے ملتے ہیں، واقعے میں ملوث 3 مرکزی ملزمان سمیت بیشتر افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ دو مسیحی بھائیوں کے علاوہ تین دیگر ملزمان کو گرفتار کیا ہے، سرگودھا میں قرآن کی بےحرمتی کرنے والے 3 افراد کو گرفتار کیا ہے، جڑانوالہ اور سرگودھا واقعات کے ذمے داروں کو گرفتار کر لیا ہے، توہین قرآن کرنے والوں کا نیٹ ورک ختم کر دیا ہے، یقین دلاتے ہیں کہ اب ایسے واقعات نہیں ہوں گے۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ سانحہ جڑانوالہ میں 180 لوگوں کی گرفتاری کی ہے، جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بےحرمتی کرنے والے دونوں بھائی 24 گھنٹے میں پکڑ لیے تھے، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) بنائی، 300 لوگوں کی تفتیش کی، 180 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو مسیحی بھائیوں سے لڑوانے کی کوشش کی گئی، سازش کا آغاز سرگودھا واقعے سے ہوا، جو لوگ دشمن کا آلہ کار بنے ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

آئی جی پنجاب نے اپیل کی کہ شہری مدعی بنیں ملزم نہ بنیں، قانون ہاتھ میں نہ لیں، سانحہ جڑانوالہ کے خلاف قانون اپنی حرکت میں آگیا ہے، متاثرہ مسیحی خاندانوں کی مدد کی جا رہی ہے، متاثرہ گرجا گھروں کی از سر نو تعمیر بھی جاری ہے، مسلمانوں نے اپنی مسجد مسیحی برادری کو عبادت کیلئے پیش کی۔

ڈاکٹر عثمان انور نے یہ بھی کہا کہ علماء، امن کمیٹیاں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو جائیں، ہم ایسے واقعات میں ملوث کسی کے ساتھ رعایت نہیں کریں گے، ہم اپیل کرتے ہیں کہ کسی سازش کا آلہ کار نہ بنیں، مسجد کے امام اور موذن کا فرض ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔

قومی خبریں سے مزید