اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے لفٹ خرابی کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان پبلک ورکس کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے پی ڈبلیو ڈی سے دو دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ میں تمام لفٹس کی انسپکشن کروانے کا حکم دیا گیا ہے اور لفٹس میں آپریٹر تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
رجسٹرار نے کہا کہ ہائیکورٹ بلڈنگ کی تمام لفٹس کی انسپکشن اور ضرورت ہو تو فوری مرمت کروائیں، پی ڈبلیو ڈی ہائیکورٹ بلڈنگ کی لفٹ میں آپریٹر تعینات کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے کہا کہ 25 اگست کو دن 12 بجے ججز بلاک کی لفٹ خراب ہو کر سیکنڈ فلور پر پھنس گئی، معلوم ہوا سینئر وکیل لطیف کھوسہ سمیت دیگر وکلا اور میڈیا کے بعض نمائندے لفٹ میں پھنس گئے۔
رجسٹرار نے کہا کہ ٹیکنیکل اسٹاف متعدد کوششوں کے باوجود خامی دور کر کے لفٹ میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں ناکام رہا، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ریسکیو عملے نے بعد میں لفٹ کا دروازہ توڑ کر اس میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے حکم دیا کہ انکوائری کرکے دو دنوں میں رپورٹ دیں کہ لفٹ میں کیا خرابی ہوئی؟