رانی پور میں مبینہ تشدد کے باعث جاں بحق ہونے والی بچی فاطمہ کے مرکزی ملزم اسد شاہ کا دوبارہ ڈی آکسی رائبو نیوکلک ایسڈ (ڈی این اے) ٹیسٹ کرنے کےلیے انہیں کراچی منتقل کردیا گیا۔
فاطمہ اور مرکزی ملزم اسد شاہ کے ڈی این اے سیمپل میچ نہیں ہوئے، ڈی این اے سیمپل پرانے یا تبدیل ہونے کا خدشہ ہے، تاہم مرکزی ملزم اسد شاہ کا دوبارہ ڈی این اے ٹیسٹ لینے کےلیے انہیں کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی این اے سیمپل لینے کا مقصد دوبارہ تصدیق کرنا ہے۔ اس سے پہلے عدالت نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو رانی پور کی حویلی میں 10 سالہ ملازمہ بچی کی مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی تھی۔ جیو نیوز پر معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ بچی کی موت سے قبل اس کی تڑپنے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
بچی کی ماں نے ابتدائی بیان دیا تھا کہ بچی کی موت طبعی ہے۔ پولیس نے اسی بیان پر اکتفا کر کے نہ بچی کا میڈیکل کروایا، نہ پوسٹ مارٹم کروایا۔ الٹا بچی کو تدفین کےلیے والدین کے حوالے کردیا۔
بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز سامنے آئیں تو پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رانی پور کو لاپرواہی پر معطل کردیا گیا تھا۔