امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہم کسی کو لوگوں کے بجلی کے میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم جانتے ہیں کہ میٹر ریڈر کسی بڑے کے دروازے پر نہیں جائیں گے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ جماعتِ اسلامی ملک کے غریبوں کا دفاع کرے گی، جس کا میٹر اتارا جائے وہ ہمیں اطلاع کرے، حکومت بلوں کے ذریعے لوٹ مار کر رہی ہے، بجلی کے بلوں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں پر ہڑتال نے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ عوام سابق حکومتوں کے معاہدے تسلیم نہیں کرتے۔
سراج الحق نے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف پُر امن ہڑتال پر عوام، تاجر برادری، وکلاء، علماء اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اشرافیہ نے ان معاہدوں کا فائدہ اٹھایا، عوام کو نقصان ہوا، قوم کو ان مصنوعی معاہدوں کے ذریعے اندھیروں کی طرف دھکیل دیا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ ہم ان معاہدوں کی تفصیلات لےکر سپریم کورٹ بھی جائیں گے، خبریں ہیں کہ حکومت 90 روپے فی یونٹ بجلی کرنا چاہتی ہے، بجلی کے بل اب آمدن سے کم نہیں، برابر بھی نہیں بلکہ زیادہ ہیں۔
اُنہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم نے بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کو نان ایشو قرار دیا، سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے مزید کہا کہ منہگی بجلی خریدنا حکومت کا جرم ہے، اس کی سزا عوام کیوں بھگت رہے ہیں، حکومت کا ملک پر کنٹرول ختم ہو گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ معیشت کے تمام بریک فیل ہو گئے، ہم آئی پی پیز کے معاہدے نہیں مانتے اور انہیں مسترد کرتے ہیں۔