پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کو واپس آجانا چاہیے، عوام میں بے چینی ضرور ہے اس میں کوئی شک نہیں، بےچینی کا حل یہ ہے کہ ہم عوام سے مسلسل رابطے میں رہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عدم اعتماد کے نتیجے میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی، نواز شریف اکتوبر کے دوسرے ہفتے تک واپس آجائیں گے، الیکشن کی تاریخ ابھی تک سامنے نہیں آئی اس لیے آنے میں تاخیر ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مریم اسلام آباد میں تھیں، پشاور بھی گئیں، عوام سے رابطے میں ہیں، ن لیگ کے تمام ایم این اپنے حلقوں میں عوام کے ساتھ ہیں، فیصل کریم کنڈی نے جو کہا ان کی خواہش ہو سکتی ہے، بلاول کو اگر وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں بلکل ان کا حق ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ چینی سے متعلق فیصلہ ضرور وزارت تجارت کا ہوگا، بلآخر اس کی اجازت ای سی سی اور کابینہ نے دی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسحاق ڈار جب آئے تھے اس وقت اندازہ نہیں تھا تباہی کا ڈھیر ہے، تمام چیزیں 6 مہینے یا سال میں نہیں سنبھل سکتیں، 5 سال کی مدت ضروری ہے، جب حکومت ہم نے سنبھالی تب معاشی اور سیاسی طور پر فیصلہ درست ہونا تھا، اس وقت میں اور دیگر بہت سے ساتھی الیکشن چاہتے تھے، ہمارے اتحادی ساتھی الیکشن کے حق میں نہیں تھے۔
بجلی پر بات کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن نے یہ بھی کہا کہ 6 سے 11 بجے تک بازار کھلے ہوتے ہیں، دن میں کاروبار نہیں کرتے، سب سے زیادہ بجلی چوری مارکیٹوں میں ہو رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ 2013 میں لوڈ شیڈنگ 18، 18 گھنٹے تھی، دہشتگردی عروج پر تھی، 2013 میں جو ماحول تھا نواز شریف نے اسے کنٹرول کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج بھی اسی طرح کا ماحول ہے، نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ سب ٹھیک کریں گے۔