افغانستان سے نوکری کے جھانسے میں لاہور آنے والی خاتون مرسل کو ڈیڑھ سال بعد پولیس نے اس کے ورثاء سے ملوا دیا۔
ترجمان لاہور ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ 30 سال کی خاتون کو نامعلوم خاتون نوکری کا جھانسہ دے کر ڈیڑھ سال قبل لاہور لائی تھی، نامعلوم خاتون افغانی خاتون کو شیرا کوٹ کے علاقے میں چھوڑ کر فرار ہوگئی تھی۔
ٹریفک پولیس نے بتایا کہ تھانہ شیرا کوٹ پولیس نے خاتون کو بلقیس ایدھی ہومز منتقل کر دیا تھا، ٹریفک پولیس کی ایپ ٹیم نے گمشدہ بچوں و افراد کے ڈیٹا کیلئے بلقیس ایدھی ہومز کا وزٹ کیا، جہاں ٹیم کی ملاقات افغان خاتون سے ہوئی۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ایپ ٹیم میں شامل وارڈنز کی افغانستان اور بنگلادیش میچ کے دوران افغان ناظم الامور سے ملاقات ہوئی اور ٹریفک وارڈنز نے ملاقات میں بلقیس ایدھی ہومز میں مقیم افغان خاتون کے ورثاء کو ڈھونڈنے کی درخواست کی اور باہمی کوششوں سے افغان خاتون کے ورثاء کو ڈھونڈ لیا گیا۔
سٹی ٹریفک پولیس آفیسر (سی ٹی او) مستنصر فیروز نے کہا کہ لاہور میں گمشدہ بچوں کی تلاش اور حوالگی کیلئے ایپ ٹیم بنائی گئی، دو ماہ کے دوران 25 سے زائد بچوں، عورتوں کو ان کے ورثاء سے ملوایا گیا ہے۔