امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہم آئی پی پیز کے معاہدے کو جاننے کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے، جبکہ عالمی عدالت میں بھی آئی پی پیز کی بات اٹھائیں گے۔
اسلام آباد میں توانائی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آئی پی پیز میں اپنے ملک کی کمپنیاں ہیں، ان کے معاہدے خفیہ ہیں، عوام کو بتائیں گے آئی پی پیز کے معاہدے کس نے اور کن بنیادوں پر کیے، ایران سستی بجلی اور گیس دینےکو تیار ہے،حکومت ہمت نہیں کر سکتی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم نے بجلی بل کے مسئلے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی اٹھایا، ایوانوں میں نہ کوئی سننے والا ہے نہ کوئی سنجیدہ ہے، ایوانوں میں ہماری آواز دیواروں سے ٹکرا کر واپس آجاتی ہے، ہماری آواز پر 80 لاکھ عوام نے اس ظلم پر احتجاج کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ جب پاکستان میں کوئلہ موجود ہے تو باہر سے کیوں آتا ہے؟ صرف سیاسی فائدے کے لیے کچھ معاشی معاہدے کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 220 ارب سے زیادہ کی بجلی مفت خور استعمال کرتے ہیں، 4 کھرب سے زیادہ کے قرضے سیاسی رہنماؤں، کاروباری افراد نے معاف کروائے، سب کچھ کرپٹ اشرافیہ کھا رہا ہےاب یہ منظور نہیں۔