سندھ ہائیکورٹ میں اسٹیٹ لائف کمپنی کے افسر محمد امجد شاہ کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ملزم تقی حیدر شاہ کی دبئی سے پاکستان حوالگی سے متعلق درخواست پر عدالت نے وفاقی ڈپٹی سیکریٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے وزارت داخلہ و دفاع دونوں سے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں اسٹیٹ لائف کمپنی کے افسر محمد امجد شاہ کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ملزم تقی حیدر شاہ کی دبئی سے پاکستان حوالگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل جی ایم بھٹو نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے ملزم تقی حیدر کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کر دیے ہیں، جنہیں محکمہ خارجہ کے ذریعے متحدہ عرب امارات کو بھیجا جائے گا۔
عدالت نے وفاقی ڈپٹی سیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا جبکہ وفاقی سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر ملزم کی وطن واپسی سے متعلق اقدامات سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں۔
درخواست گزار ماہم امجد کا مؤقف ہے کہ اس کے والد کو ان کے دفتر کے ساتھی تقی شاہ نے 2008 میں قتل کردیا تھا۔ والد نے لائف انشورنس کمپنی کے دفتر میں اربوں روپے کی بدعنوانی کا سراغ لگایا تھا۔
قتل کی اس واردات کی مناسب پیروی نہ ہونے پر ملزم کو فرار ہونے کا موقع مل گیا تھا۔