• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لئے وسائل کی کمی ہے۔ قرض میں جکڑے ملکوں کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا، انہوں نے غذائی پیدوار، انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری، صنعت کاری اور صحت کے شعبوں میں اقدامات کو نا گزیر قرار دیا جنہیں کووڈ، تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے متعدد بحرانوں کے باعث شدید دھچکا لگا ہے۔ نگران وزیر اعظم اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک میں ہیں جہاں وہ مختلف اجلاسوں سے خطاب اور عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے بجا طور پر ایک اہم مسئلہ کو اجاگر کیا کہ پائیدار ترقی کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور ترقیاتی اہداف کے لئے وسائل اورسرمایہ کاری سے متعلق مباحثے میں حصہ لیا۔ وزیر اعظم نے ترقیاتی عمل کی تمام سطحوں پر مناسب سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا اور جی ڈی آئی کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا انہوں نے گلوبل ڈویلپمنٹ، انشی ایٹو (جی ڈی آئی) کے نفاذ کے لئے چین کے صدر شی چن پنگ کی طرف سے 10ارب ڈالر کے فنڈ کا خیر مقدم کیا۔ جی ڈی آئی اجلاس کی تجویز بھی چینی صدر نے ستمبر 2022 میں دی تھی۔ وزیر اعظم کا کڑ کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے قریبی دوستانہ تعلقات کو وسعت دینے، اقتصادی تعاون بڑھانے، اپنے جغرافیائی محل وقوع کا فائدہ اٹھانے اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ۔ وزیر اعظم کا کڑ نے پاک ایران مند سرحد پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح مثبت پیش رفت قرار دیا۔ وزیر اعظم 22ستمبر کو یو این جنرل اسمبلی سے اہم خطاب کرنے والے ہیں ۔جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس سے بھی ملاقات کی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے عشائیہ میں شرکت کی۔

تازہ ترین