کشمیر حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو آج بھارتی حکام نے 4 برس بعد رہا کردیا، وہ اپنے گھر پر نظربند تھے۔
انہیں رہائی کا پروانہ سینئر پولیس حکام نے دیا، بھارتی پولیس کے سینئر افسران میر واعظ کی رہائشگاہ گئے اور ان کی نظربندی ختم کرنے کے احکامات سنائے۔
میر واعظ عمر فاروق نے رہائی کے بعد سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ پڑھائی۔
انہیں 2019 میں کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد بھارتی حکومت کے حکم پر نظربند کیا گیا تھا۔
میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ میں اپنی غیرقانونی نظربندی کے خلاف پٹیشن بھی دائر کر رکھی تھی۔ عدالت نے 15 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ سے چار ہفتوں میں جواب طلب کیا تھا۔
قبل ازیں بھارتی انتظامیہ نے دو دیگر نمایاں رہنماؤں مولانا مشتاق ویری اور مولانا داؤدی کو بھی رہا کیا۔