• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو لوٹنے والوں کے اثاثے فروخت کرکے قرضہ ادا کیاجائے، سراج الحق

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے اثاثے فروخت کرکے ملکی قرضہ ادا کیا جائے۔ 

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ان خیالات کا اظہار کوئٹہ میں منہگائی کےخلاف دھرنے سےخطاب کے دوران کیا۔ انکا کہنا تھا کہ 25 کروڑ عوام کا گھروں میں چولہا جلانا مشکل ہوگیا ہے۔ آدمی کیسے گیس، بجلی اور پانی کا بل ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کے اثاثے فروخت کرکے ملکی قرضہ ادا کیاجائے۔

سراج الحق نے کہا کہ رشوت، کرپشن اور مفادات کے لیے آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے۔ 

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے معاہدے سے بجلی کا ایک یونٹ 56 روپے میں ملتا ہے۔ آج حکومت آئی ایم ایف کا قرضہ عوام کے خون کو نچوڑ کر ادا کرنا چاہتی ہے، سب سے زیادہ غربت، بےروزگاری اور کرپشن بلوچستان میں ہے۔

انہوں نے کہا  بلوچستان کے مسائل کو حل کیا جائے۔ اردگرد کے ممالک میں مہنگائی نہیں، پاکستان میں کیوں مہنگائی ہے؟ حکمرانوں کے کھربوں روپے کے قرضے معاف کرائے گئے۔ 

سراج الحق نے مزید کہا پاکستان کے لوگ لاوارث نہیں ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کون ہمارے بچوں کو انکے حق سے محروم کرتا ہے۔ ملک کو جن لوگوں نے لوٹا ہے انکی دولت بینکوں سے نکال کر خزانےمیں جمع کروائی جائے۔ 

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نام نہاد جمہوری جماعتوں نے بھی کچھ نہیں کیا۔ ملک کی تینوں جماعتوں میں جاگیرداروں اور ظالموں کے ٹولے موجود ہیں، ہم انکے خلاف کھڑے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ زرداری اور شہباز شریف نے مجھے کہا تھا کہ ہمارا ساتھ دیں، میں نے ساتھ نہیں دیا۔ ہم نے پی ٹی آئی کا بھی ساتھ نہیں دیا، انکے ساتھ بھی وہی لوگ تھے جو ملک پر مسلط رہے۔ 

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ میں نے ان سے کہا کہ ہماری جماعت انقلابی ہے، ان لوگوں کے کیسز ختم ہوگئے، مگر عوام مشکل سے دوچار ہوگئے۔ 

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں۔ جب ضرورت ہوتی ہے تو یہ آپس میں بھائی بھائی بن جاتے ہیں۔ 

سراج الحق نے کہا کہ ملک میں سود میں اضافہ ہوا، میرا خیال تھا مولانا فضل الرحمان سودی نظام ختم کروائیں گے لیکن مولانا صاحب کے ہوتے ہوئے سود کی شرح میں اضافہ ہوا۔

انکا کہنا تھا کہ میرا مقصد اپنے بیٹے کو وزیراعظم بنانا نہیں، یہ آصف زرداری کا مسئلہ ہے کہ کیسے بلاول کو وزیراعظم  بنائے؟ یہ نواز شریف کا مسئلہ ہے کہ کیسے مریم نواز کو وزیراعظم بنائے؟ 

امیر جماعت اسلامی نے کہا میرا مسئلہ یہ ہے کہ کسی طرح غریب عوام کا ملک میں جینا آسان ہوجائے۔ میرا مطالبہ ہے کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ 

سراج الحق نے کہا ہم آپ کو ایسا پاکستان دیں گے جہاں غربت، جہالت اور بےروزگاری نہیں ہوگی۔ ہم ایسا پاکستان دیں گے جہاں ظلم اور ناانصافی نہیں ہوگی۔ ملک میں سب لوگوں کے حقوق برابر ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ آئین اور قانون کو ماننے والوں کی عزت اور احترام کرتا ہوں۔ امید کرتا ہوں بلوچستان کے عوام جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں گے۔

قومی خبریں سے مزید