جائیداد کے تنازع سے متعلق ایک کیس میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور سائل کے درمیان مکالمہ ہوا ہے، سائل نے چیف جسٹس کو دعائیں دیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جائیداد کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔
سپریم کورٹ میں بزرگ درخواست گزار صبغت اللّٰہ خان ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بزرگ درخواست گزار صبغت اللّٰہ خان سے سوال کیا کہ آپ کا وکیل کدھر ہے؟ وہ کیوں نہیں آیا؟
جس پر درخواست گزار نے جواب دیا کہ اس کیس سے ہماری توبہ ہے، وکیل بہت مہنگے ہیں، ہم اپنا کیس واپس لینا چاہتے ہیں اور باقی فریقین سے ہماری صلح ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس نے بزرگ درخواست گزار سے سوال کیا کہ ہم آپ کا بیان لکھ کر کیس خارج کر دیں؟ کیا آپ وکیل پیش نہیں کرنا چاہتے؟
بزرگ درخواست گزار جواب دیا کہ جی جج صاحب کیس کو خارج کر دیں، وکیل کی فیسیں بہت زیادہ ہیں۔
عدالت نے صبغت اللّٰہ خان کی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس خارج کر دیا۔
بزرگ درخواست گزار صبغت اللّٰہ خان نے آخر میں کہا کہ جج صاحب آپ کو چیف جسٹس بننے پر مبارک ہو، اللّٰہ آپ کو کامیابیاں دے۔
جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جواب دیا کہ آپ کا شکریہ، دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔