• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالا منتقلی پر وکلا کے متضاد بیانات

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی اٹک سے اڈیالا منتقلی پر وکلا کے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔

سابق وزیراعظم کے وکلا نعیم پنجوتھا اور شیر افضل مروت نے پہلے کہا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالا جیل منتقل کر دیا گیا ہے، مگر اس کے کچھ دیر بعد نعیم پنجوتھا نے اپنے بیان میں کہا کہ اٹک جیل کی انتظامیہ کے مطابق سابق وزیراعظم ابھی وہیں اٹک جیل میں ہی ہیں۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 4 بجے اڈیالا جیل لایا گیا۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں اٹیچ باتھ روم مہیا کیا گیا ہے، انہیں سابق وزیراعظم کی سہولیات مہیا کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب اڈیالا جیل حکام نے چئیرمین پی ٹی آئی کو اڈیالا جیل منتقل کرنےکی خبر کی تردید کردی ہے۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو تاحال اڈیالا جیل منتقل نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالتِ عالیہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل کی سہولتوں سے متعلق درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق اسلام آباد کے انڈر ٹرائل قیدی کو اڈیالہ جیل میں ہونا چاہیے، چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل شفٹ کریں۔

شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ایکسر سائز مشین کی سہولت دی جائے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بتایا گیا تھا کہ اب جیل میں اے بی اور سی کلاس ختم ہو گئی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اب جیل میں عام اور بہتر کلاس ہوتی ہے، وہ بہتر کلاس کے حق دار ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ بات تو طے شدہ ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بہتر کلاس کے حق دار ہیں، وہ سابق وزیرِ اعظم اور ایک پڑھے لکھے شخص ہیں، جیل رولز کے مطابق وہ جن چیزوں کے حق دار ہیں وہ انہیں ملنی چاہئیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی کوئی حق تلفی ہو۔

قومی خبریں سے مزید