سندھ کے نگراں وزیرِ اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ شعبۂ صحت میں سندھ حکومت کی خدمات بہت بہتر ہیں، صوبے کے اسپتالوں میں لوگ دیگر صوبوں سے بھی علاج کے لیے آتے ہیں۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے نگراں وفاقی وزیرِ خزانہ اور نگراں صوبائی وزراء خزانہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں مجموعی طور پر اشیائے خور و نوش اور دیگر اجناس کی قیمتوں کے کنٹرول پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیرِ اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ سندھ حکومت نے پرائس کنٹرول کے لیے اقدامات کیے ہیں، قیمتیں کنٹرول کرنا بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، چینی اور یوریا کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، سوشل سیکٹر میں سروس ڈلیوری پر کام ہو رہا ہے، سندھ میں تعلیم اور صحت میں سب سے زیادہ کام ہو رہا ہے۔
جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ اس سال یونیورسٹیوں کے لیے 22 بلین روپے کی گرانٹس رکھی ہے، سیلاب سے اسکولوں اور اسپتالوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ کے لیے دورے بھی جاری ہیں، ترقیاتی کاموں کے معیار کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔