وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہےکہ اپیل اور کیسز تو اپنے وقت کے مطابق لگائے جائیں گے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو میں عطاء تارڑ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ملنے والی سزاؤں کو انصاف پر مبنی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں 17 سال کی سزا 190 ملین پاؤنڈ کی سزا کی مدت ختم ہونے کے بعد شروع ہو گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی ان کی اہلیہ اور وکیل سلمان صفدر عدالت میں موجود تھے، ان تینوں افراد کی موجودگی میں آج عدالت نے فیصلہ سنایا۔
اُن کا کہنا ہے کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ جب فیصلہ سنایا جائے فیملی ممبرز عدالت میں ہونے چاہئیں، اس کیس کا فیصلہ تو گزشتہ سال آنا چاہیے تھا۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کوئی اسپیشل قیدی ہیں کہ ان کی اپیل پہلے لگائی جائے؟ اپیل اور کیسز تو اپنے وقت کے مطابق لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے صوبے میں کریں جو ان کو کرنا ہے، ملک استحکام کی طرف جا رہا ہے کسی نے رخنہ ڈالا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ریاستی اداروں کے خلاف بولنے پر معافی مانگیں تو ان سے بات کر لیتے ہیں، جب تک تحریکِ انصاف معافی نہیں مانگتی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
اُن کا کہنا ہے کہ بھارت اور افغانستان میں ان کے بیانات چلتے ہیں جب تک یہ جاری رہے گا بات نہیں ہو سکتی، جو بھی ہونا ہے یو این کے مینڈیٹ کے تحت اور غزہ کے شہریوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔