امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت دی جائے تو تیاریاں مکمل ہیں، معاشی منصوبہ موجود ہے۔ جماعت اسلامی حکومت میں آتے ہی سودی نظام کو ختم کرے گی۔
سراج الحق نے ان خیالات کا اظہار معاشی صورتحال پر سمینار سےخطاب کے دوران کیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کرپشن کو کیسے کنٹرول کیا جائے ہمارا بنیادی مسئلہ ہے۔ چین کا 50 سالہ معاشی منصوبہ ہے اور ہمارے پاس ایک سال کا منصوبہ بھی نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ قدرتی وسائل کے باوجود ملک 72 ہزار ارب کا مقروض کیوں ہے؟ ہماری برآمدات نیپال اور بھوٹان سے کیوں کم ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت آئی تو شرح سود 17 فیصد تھی، اب 22.70 فیصد ہے۔ مولانا فضل الرحمان صاحب پی ڈی ایم سربراہ تھے چاہیے تھا سودی نظام کے خلاف کھڑے ہوتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا مولانا صاحب سودی نظام کے خاتمے کی بجائے وزارتیں انجوائے کرتے رہے۔ جماعت اسلامی کا اقتدار میں آنے کے بعد پہلا حملہ سودی نظام پر ہوگا۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا دوسرا منصوبہ کلین اینڈ گرین پاکستان ہے۔ جماعت اسلامی کا تیسرا منصوبہ دیہی آبادیوں پر توجہ ہے۔ جماعت اسلامی 50 سالہ منصوبہ بنائے گی، جو نصاب کا حصہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی تمام گورنر ہاؤسز کو ختم کر کے عوام کے لیے کھولے گی۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو انگریز دور کے بڑے بڑے محلات کو ختم کریں گے۔