نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے میٹرک بورڈ کے امتحانی نتائج میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ معلوم ہوا کہ امتحانی نتائج تیار کرنے والا دو سرکاری ملازمتیں کر رہا ہے۔
مقبول باقر نے مزید کہا کہ بیک وقت دو سرکاری ملازمتیں کرنا غیر قانونی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ ملازم کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات جیسے اہم شعبے میں غیر قانونی ملازمت یا تبادلہ کیسے ہوا، امتحانی نتائج کو شفاف بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ کراچی میٹرک بورڈ کے رواں سال 2023ء کے امتحانات کے نتائج میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا، جس میں اس سال بھی ہزاروں طلبہ کو یکساں نمبرز دیے گئے۔
محکمۂ تعلیم سندھ کے مطابق میٹرک بورڈ انتظامیہ کی جانب سے نتائج تبدیل کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
معاملے سے متعلق دستاویزات ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 407 طلبہ کو 999 اور 885 طلبہ کو 888 نمبر دیے گئے، 839 طلبہ کو 901 نمبرز، 907 طلبہ کو 877 نمبرز جبکہ 912 طلبہ کو 905 نمبرز دیے گئے۔
’جیو نیوز‘ کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق 912 طلبہ کو 904 نمبرز اور 894 طلبہ کو 880 نمبرز دیے گئے۔