کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے جن میں سے گزشتہ 1 ماہ کے دوران 1547 کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے جبکہ 226 افغانیوں کو اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال کراچی میں کارروائیوں کے دوران زیرِ حراست 323 غیر قانونی افغان باشندوں کو ان کے وطن واپس بھیجا گیا جبکہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران زیرِ حراست 1547 افغان باشندے ڈی پورٹ کیے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس، ایف آئی اے، نادرا و دیگر سرکاری اداروں کے ہمراہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں خاص طور پر افغان باشندوں کے خلاف بھرپور اور ون ونڈو آپریشن کی تیاری کر رہی ہے، جس کے تحت مختلف آبادیوں سے حراست میں لیے گئے افغان باشندوں کا ڈیٹا نادرا اور ایف آئی اے امیگریشن کے ریکارڈ میں چیک کیا جائے گا۔
کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو جیل بھیجنے کی بجائے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
ایڈیشنل آئی جی نے انکشاف کیا کہ اسٹریٹ کرائم کی بڑی وارداتوں میں افغانی بھی ملوث رہے ہیں خاص طور پر ڈکیتیوں کے دوران شہریوں کی بے دریغ ہلاکتوں میں بھی بیشتر افغانی ہی ملوث پائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں کراچی میں وہئے اسٹریٹ کرائم میں 225 افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جو مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور جیل میں ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند بلوچ کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کی نئی ٹیم کی کارروائیاں خاطر خواہ نتائج دے رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مہینے کراچی میں پولیس مقابلوں کے دوران 20 سے زائد ملزمان مارے گئے جبکہ 130 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں اور 600 کریمنلز کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نےکے مطابق یہی وجہ ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کمی ہماری کامیابی نہیں ہے بلکہ مزید کام کر رہے ہیں اور اسٹریٹ کرائم کو مکمل کنٹرول کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔