سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے فلسطین اسرائیل جنگ سے متعلق جاری بیان میں کہا ہے کہ اب مغرب کی منافقت بے نقاب ہو چکی ہے، مغرب فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
ایک بیان میں پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ فلسطینی زندہ رہنے کا حق، وقار اور ایک ریاست چاہتے ہیں۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عوام فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی تک فلسطین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ نہیں چاہتا، لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ قابض فوجیوں اور جارحیت کا دفاع کریں۔
سینیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے فورسز کو 200 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کرنے کی اجازت دی، انتہا پسند یروشلم اور الاقصیٰ کے میدان میں اشتعال انگیز مارچ کر رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتہا پسندوں نے گرجا گھروں پر بھی حملہ کیا، اسرائیل فلسطین سے مسلمانوں کا خاتمہ چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے جوابی ایکشن کرتے ہوئے عرب اسرائیل جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت بری، بحری اور فضائی کارروائی کی تھی۔
حماس نے اسرائیل کے جنوبی شہروں میں فوجی اڈوں اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ’آپریشن الاقصیٰ طوفان‘ کے تحت فلسطینی مجاہدین کی بڑی تعداد غزہ کی سرحد پر موجود باڑ ہٹاتے ہوئے زمینی راستے سے اسرائیل کے شہر اشکلون سمیت جنوبی شہروں میں داخل ہوئی جبکہ سمندری راستے اور پیراگلائیڈرز کی مدد سے بھی متعدد حماس ارکان نے حملہ کیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے میں اب تک اسرائیل کے سینئر فوجی افسر سمیت 500 سے زیادہ اسرائیلی مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے بریگیڈ کمانڈر سمیت 300 سے زیادہ اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، اسرائیلی پولیس کا کہنا ہےکہ حماس سے پہلے دن کی لڑائی میں 30اہل کار مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 313 ہو گئی، 2 ہزار سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔