اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے فلسطینیوں کو غزہ خالی کرنے کےلیے 12 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے دھمکی دی ہے کہ اگلے 12 گھنٹے میں غزہ انکلیو ختم کر دیں گے، غزہ پر مکمل قبضہ کریں گے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ سے لوگوں کو بے دخل بھی کیا جائے گا۔
مغربی کنارے میں کل سے اب تک 7 فلسطینی نوجوان شہید کر دیے گئے۔
دوسری جانب اسرائیلی بحریہ نے 5 فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی بحریہ کے مطابق غزہ کی پٹی کے ساحل کے قریب 5 فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے جوابی ایکشن کرتے ہوئے عرب اسرائیلی جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت بری، بحری اور فضائی کارروائی کی تھی۔
حماس نے اسرائیل کے جنوبی شہروں میں فوجی اڈوں اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ’آپریشن الاقصیٰ طوفان‘ کے تحت فلسطینی مجاہدین کی بڑی تعداد غزہ کی سرحد پر موجود باڑ ہٹاتے ہوئے زمینی راستے سے اسرائیل کے شہر اشکلون سمیت جنوبی شہروں میں داخل ہوئی جبکہ سمندری راستے اور پیراگلائیڈرز کی مدد سے بھی متعدد حماس ارکان نے حملہ کیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے میں اب تک اسرائیل کے سینئر فوجی افسر سمیت 500 سے زیادہ اسرائیلی مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے بریگیڈ کمانڈر سمیت 300 سے زیادہ اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، اسرائیلی پولیس کا کہنا ہےکہ حماس سے پہلے دن کی لڑائی میں 30اہل کار مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 313 ہو گئی، 2 ہزار سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔