سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا گیا تو تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے ایک سال سے لاپتہ شہری عمران کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جس شخص پر شک تھا اس سے 4 مرتبہ پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے سماعت کے دوران لاپتہ شہری کی والدہ سے استفسار کیا کہ کیا اہلِ خانہ کے سامنے مشتبہ شخص سے تفتیش کی گئی؟ جس پر لاپتہ شہری عمران کی والدہ نے عدالت میں جواب دیا کہ ہمارے سامنے کسی سے بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی، میرے بیٹے کا کسی مجرمانہ سرگرمی سے تعلق نہیں، عمران پختون آباد کا رہائشی اور 3 بچوں کا باپ ہے۔
اس جواب پر جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ عدالت کے احکامات پر عمل کیوں نہیں کیا گیا، ابھی آپ کو ہتھکڑیاں لگوا کر جیل بھیج دیتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر کو لاپتہ شخص کی بازیابی کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے درخواست پر آئندہ سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
جسٹس نعمت اللّٰہ نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر عدالتی احکامات کے مطابق پیش رفت رپورٹ دی جائے۔