• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کا مشکل ترین فوجی مقابلہ: پاک فوج کے دستے نے چاندی کا تمغہ جیت لیا

عالمی سطح پر اس مقابلے کو نیٹو کا سب سے مشکل پیٹرولنگ مقابلہ تصور کیا جاتا ہے۔
عالمی سطح پر اس مقابلے کو نیٹو کا سب سے مشکل پیٹرولنگ مقابلہ تصور کیا جاتا ہے۔

دنیا کے مشکل ترین فوجی مقابلے میں پاک فوج کے دستے نے چاندی کا تمغہ جیت لیا۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن میں تعینات آرمی و ایئر اتاشی کرنل تیمور راحت کا کہنا ہے کہ ویلز میں منعقد کیمبرین پیٹرول کا شمار فوج کے مشکل ترین مقابلوں میں ہوتا ہے، یہ مقابلہ 1959 سے منعقد کیا جارہا ہے۔

کرنل تیمور راحت نے کہا کہ عالمی سطح پر اس مقابلے کو نیٹو کا سب سے مشکل پیٹرولنگ مقابلہ تصور کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقابلے میں مجموعی طور پر 113 ٹیمیں شامل تھیں جن میں بھارت سمیت 38 انٹرنیشل ٹیمیں بھی تھیں۔

کیمبرین پیٹرولنگ میں ٹیمیں 60 کلومیٹر کے علاقے میں 48 گھنٹوں کی مشقوں میں حصہ لیتی ہیں
کیمبرین پیٹرولنگ میں ٹیمیں 60 کلومیٹر کے علاقے میں 48 گھنٹوں کی مشقوں میں حصہ لیتی ہیں

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی دستہ 67 پنجاب رجمنٹ پر مشتمل تھا جس کی قیادت لیفٹیننٹ اویس عثمان نے کی، پاکستانی دستہ کی جیت میں ٹیم منیجر میجر اسامہ اور آبزرور میجر حسیب نے اہم کردار ادا کیا۔

کرنل تیمور راحت کا کہنا تھا کہ کیمبرین پیٹرولنگ میں ٹیمیں 60 کلومیٹر کے علاقے میں 48 گھنٹوں کی مشقوں میں حصہ لیتی ہیں، مقابلوں میں جنگی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے جبکہ دھماکا خیز مواد سے بھی نمٹنا ہوتا ہے۔

پاکستان آرمی کے 67 پنجاب رجمنٹ نے مقابلے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
پاکستان آرمی کے 67 پنجاب رجمنٹ نے مقابلے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس مقابلے کے ذریعے فوجیوں کی جسمانی، ذہنی اور برداشت کا اعلیٰ درجے کا امتحان لیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی کے 67 پنجاب رجمنٹ نے مقابلے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 1972 میں بننے والی یہ بٹالین جنگوں میں 1 ستارہ بسالت اور 7 تمغہ بسالت حاصل کرچکی ہے۔

قومی خبریں سے مزید