برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل کی نواز شریف سے ایئر پورٹ پر ملاقات پر ترجمان دفترِ خارجہ نے جواب دینے سے گریز کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران سائفر کے حوالے سے سوال پر تبصرہ کرنے سے بھی گریز کیا اور کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے اور اس کا تعلق قومی سلامتی سے ہے۔
اُنہوں نے بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی سیکیورٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ورلڈ کپ کا میزبان ہے، سیکیورٹی مہیا کرنا اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سازگار ماحول فراہم کرنا بھارتی ذمے داری ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستانی اسپورٹس پرزینٹر زینب عباس کے ساتھ بھارت میں ہونے والے سلوک پر کہا کہ زینب کے خلاف بے جا ٹوئٹ پر کیس درست اقدام نہیں ہے، بلا جواز کیس میں زینب کو گھسیٹا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں اور شائقین کو ویزے جاری کرنے کے حوالے سے ہم بھارتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم نے ان سے جلد ویزوں کے اجراء کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے افغانستان میں آئے زلزلے سے ہونے والی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں آئے ہولناک زلزلے پر غمزدہ ہے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں اور نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں افغانستان کو یکجہتی اور مکمل تعاون کا یقین دلاتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کرے گا، یکم نومبر سے غیرقانونی باشندوں اور مہاجرین کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف پاکستانی قوانین کے تحت کارروائی ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ کالعدم و دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی پر افغان حکومت کی کوششوں کا خیر مقدم کریں گے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا غیر قانونی افغان مہاجرین یا دیگر باشندوں کو واپس بھیجنا قومی مفاد میں ہے کیونکہ کچھ عناصر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پائے گئے ہیں۔