سپریم کورٹ آف پاکستان میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست جماعت اسلامی کے وکیل قیصر امام نے دائر کی ہے، جس میں وفاق، نیپرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیپرا بجلی ٹیرف کا تعین نیپرا قانون کے خلاف نہیں کر سکتا، کم نرخ پر بجلی فراہم نہ کرنا آئینی خلاف ورزی ہے۔
جماعت اسلامی نے درخواست میں کہا ہے کہ ایک طرف ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے بلوں پر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، دوسری طرف ٹیکسٹائل صنعتیں بجلی کی کمی کی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ پرائس خلافِ قانون ہے، قانون بالکل واضح ہے، نیپرا بطور ریگولیٹر پالیسی نہیں بنا سکتی، اس وقت نگراں حکومت ہے جو پالیسی فیصلے نہیں کر سکتی۔
جماعت اسلامی کی جانب سے دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسی صورتِ حال میں عدلیہ واحد ادارہ ہے جو اس معاملے پر نوٹس لے سکتا ہے۔